فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں منتخب حکومت نےعرب لیگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی روز مرہ کی بنیاد پرجاری ریاستی دہشت گردی بند کرائے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی حکومت کے ترجمان اور محکمہ اطلاعات کے سربراہ ایھاب الغصین نے غزہ کی پٹی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کو اپنی کھیتی سمجھ رکھا ہے، صہیونی فوج جب چاہتی ہے شہرمیں داخل ہوکرگولہ باری شروع کردیتی ہے جس کے نتیجے میں نہتے شہری شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے عرب لیگ پرزور دیا کہ وہ صہیونی جارحیت بند کرانے کے لیے قابض ریاست پر دباؤ ڈالے۔
فلسطینی حکومت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی مسلسل اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کا شکارہے۔ ایسے میں عرب ممالک اور عالم اسلام کی بنیادی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کو صہیونی مظالم سے نجات دلائیں۔
ایھاب غصین نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے فلسطین بارے منفی کردار کی بھی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں روزانہ کی بنیاد پربے گناہ شہری مررہے ہیں لیکن انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو اس کا سرے سے احساس تک نہیں ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے منفی کردار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ہمیشہ فلسطینیوں کو مایوس کیا ہے۔ اقوام متحدہ اب استعماری قوتوں کا ایک آلہ ہے جسے وہ اپنے مخصوص مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں نہ شہریوں کی جانیں محفوظ ہیں اور نہ ہی ان کے مال اور مقدس مقامات محفوظ ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے باعث مساجد اور امام بارگاہیں تک مسمار کی جا رہی ہیں۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین