قابض صیہونی نیوی کی فلسطینی ماہی گیر کی کشتی پر اندھادھند فائرنگ،یہ واقع منگل کی صبح اس وقت پیش آیا جب فلسطینی ماہی گیر اپنےکشتیوں میں غزہ کی ساحلی پٹی سے صرف چھےمیل دور مقرر کردہ سمندری حدود میں مچھلیوں کا شکار کر رہے تھے۔
اسرائیلی حکام نے گزشتہ ہفتے غزہ کی ساحلی پٹی پر شکار پر مکمل پابندی عائد کردی ہے،اور صرف چھے میل تک کی سمندری حدود میں کشتیوں کو شکار کے لیے جانے کی اجازت ہے۔
یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے باعث محبوس چار ہزار خاندانوں کی کمائی کا واحد زریعہ ماہی گیری ہے،جس سے وہ اپنی سانسوں کی ڈور کو چلاتےہیں،اس کے علاوہ ایسا کوئی روزگار کا زریعہ یہاں موجود نہیں،جس سے وہ پیسہ حاصل کر کے اپنے خاندان کے رزق کا بندوبست کر سکیں
اسکے باوجود صیہونی افواج آئے روز کشتیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے اپنے روزگار کے لیے سمندر میں جانے والے فلسطینیوں کو مسلسل خوف زدہ رکھتے ہیں