(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق صیہونی ریاست کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کے 661 فلسطینی مریضوں کو علاج کے لئے سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے ۔
انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 13 سالوں سے جاری اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کی برآمدات میں 42.2 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے باعث غزہ میں ادویات اور خوارک سمیت اشیاء ضرورت کی قلت ہوگئی ہے جبکہ اسرائیل نے سیکڑوں مریضوں کو علا ج معالجے کیلئےسفر کرنے پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے ۔
فلسطینی مرکز
برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے گذشتہ جولائی کے دوران سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت پر سخت ترین پابندیاں عائد کی ہیں، قابض ریاست کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو ایریز کراسنگ کے راستے غزہ سے باہر یا واپس جانے کی اجازت نہیں ہے ، قابض صیہونی ریاست کے غیر انسانی اقدامات کے باعث سیکڑوں مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلہ ہیں ۔
اسرائیلی حکام نےغزہ کے 661 مریضوں کو اسرائیلی اسپتالوں میں یا مقبوضہ مغربی کنارے کے اسپتالوں میں علاج کروانے پر پابندی عائد کردی۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے حفاظتی وجوہات سمیت مریضوں کو مختلف دعوؤں کے لئے سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ کے شہریوں کو آزادانہ سفر کی اجازت نا دینا حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے ۔
اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ میں روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء سمیت ادویات کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے،پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی کی برآمدات میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 42.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔