(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج کے حملے میں شہید ہونے والے کمانڈر بہا ابو العطا کی پہلی برسی اور ڈاکٹر صائب عریقات کی آخری رسومات کے موقع پر غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے اضافے کے بعد مغربی کنارے میں تصادم کے پھیلنے کے امکانات دیکھنے میں آئے ہیں ۔
سماجی رابطے کی اسرائیلی ویب سائٹ کے ذریعے انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز سے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی سکیورٹی سسٹم کی جانب سےمغربی کنارے میں تنازعات کے پھیلنے کے امکانات کے ساتھ غزہ کی پٹی سے راکٹوں کی بھاری تعداد کا اجراء کیا جارہا ہےجس کےبعد صہیونی فوج کی جانب سے لبنانی سرحدوں پر کارروائی کی تیاری کا عندیہ دیا گیا ہے ۔
رپورٹ کےمطابق گزشتہ برس صہیونی فوج کے راکٹ حملوں میں فلسطینی اسلامی جہاد کے فوجی ونگ سرایا القدس کے سینئر کمانڈر بہاء ابو العطا کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں شہید ہونے والے کمانڈر بہاء ابو العطا کی اس پہلی برسی کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی بین الاقوامی سطح پر تین دہائیوں سے ترجمانی کرنے والے ممتاز امن مذاکرات کاراورفلسطینی سیاسی جماعت فتح کے سیکریٹری جنرل صائب عريقات جن کا کورونا وائرس کے باعث انتقال ہوگیا ہے کی آخری رسومات کے موقع پر غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کا خاصا اضافہ مغربی کنارے میں تصادم کے پھیلنے کا خطرہ ظاہر کر رہا ہے۔
مزید معلومات کے مطابق صہیونی فوج کو اسلامی جہاد کے کارکنوں کی جانب سے اس بات کا یقین ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے ابو العطا کی شہادت کا ردعمل شدید ہوگا جسے روکنے کے لیے یہ انتظامات عمل میں لائے جارہے ہیں ۔