اسرائیل نے گزشتہ سال نومبر میں غزہ کی پٹی پر آٹھ روز تک بارود کی برسات کرنے کے بعد کیے گئے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
جمعرات کے روز غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کی سرحد پار کر کے صہیونی فوج غزہ میں داخل ہوئی اور سرحد کے ساتھ ساتھ طویل مسافت تک فلسطینی زرعی فصلوں کو روند ڈلا۔
”مرکز اطلاعات فلسطین” کے نمائندے نے بتایا کہ اسرائیل فوجی ٹینکوں کے ہمراہ چار بلڈوزر شہر کے مشرقی علاقے ابو ریدہ میں داخل ہوئے اور عبسان ٹاؤن تک کی اراضی پر کھڑی فصلوں کو برباد کرنا شروع کر دیا۔ اس دوران اسرائیلی فوجی فلسطینی شہریوں پر دھویں کے بم اور ربڑ کی گولیاں بھی برساتے رہے۔
اس ساری کارروائی کے دوران کسی فلسطینی کو قریب نہیں آنے دیا گیا، ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں کسی فلسطینی کے زخمی ہونے کی اطلاعات تاحال موصول نہیں ہوئیں۔ اسرائیلی جارحیت کے دوران کوئی بھی شہری اپنی اراضی تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہوسکا حتی کہ اسرائیلی فوج نے ساری فصلوں کو تباہ و برباد کر ڈالا۔
یہ دراندازی میں مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے مابین ہونے والے سیز فائر معاہدے کی کھلی توہین تھا۔ اکیس نومبر ، جب سے یہ معاہدہ طے پایا، سے اب تک اسرائیل متعدد بار غزہ میں گھس کر جارحانہ کارروائیاں کر چکاہے جس میں متعدد افراد شہید بھی ہو گئے تھے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین