فلسطینی اسیران کے لئے قائم وزارت کے سابق وزیر وصفی قباہہ نے کہا ہے کہ غزہ میں نام نہاد تمرد تحریک چلانے کی کوشش کا مقصد دشمنان غزہ کے منصوبے کے مطابق غزہ کی پٹی میں حالات خراب کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محصور شہر میں اس تحریک کو کامیاب بنانے کی مشتبہ سرگرمیاں کی جاتی رہی ہیں۔ انہوں نے غزہ حکومت اور حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وی ایسی تمام سرگرمیوں کے سدباب کے لئے سختی سے کارروائی کرے۔
قباہہ نے اوسلو معاہدوں اور امن مذاکرات کی بحالی کے خلاف جاری مظاہروں پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوسلو معاہدے کو منسوخ کرنے کے لئے ہمیں تمام فلسطینی قوتوں کو یکجا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کی جانب فلسطینی نوجوانوں کی توجہ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مزاحمت کے کلچر کو فلسطینی سوسائٹی میں مزید پھیلانا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد اقصٰی پر اسرائیلی حملے مذاکرات کی آڑ میں بڑھتے جارہے تاکہ صیہونی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جاسکے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین