غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی حکومت کے جنگی طیاروں نے اتوار کے روز غزہ کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کی جانب سے جوابی کارروائی میں مقبوضہ فلسطین صیہونی آبادی کے علاقے اشکول پر ہونے والے میزائل حملے میں غاصب صیہونیوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے وسطی علاقے دیرالبلح اور مغربی علاقے بیت لاہیا کے مغرب میں فلسطین کی تحریک مزاحمت کے ٹھکانوں پر شدید حملے کئے اوراس علاقے کو بمباری کا بھی نشانہ بنایا۔
غزہ کے علاقے میں کئی شدید دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
دوسری جانب فلسطین کی تحریک مزاحمت نے غاصب صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے جواب میں ہفتے کی رات مقبوضہ جنوبی فلسطین میں واقع صیہونی آبادی کے علاقے اشکول میزائل حملہ کیا جس سے غاصب صیہونیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور افراتفری مچ گئی۔
غاصب اسرائیلی حکومت کے ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ سے اشکول پر میزائل حملہ کیا گیا۔
اس حملے کے بعد پورے علاقے میں خطرے کا سائرن بجنے لگا اورغاصب صیہونی پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے لگے جبکہ ان صیہونیوں پر شدید خوف طاری ہو گیا۔
دوسری جانب غاصب اسرائیلی حکومت کے سابق وزیر جنگ اویگڈر لیبرمین نے فلسطینیوں کی استقامت کے مقابلے میں اسرائیل کے جھکنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی اور جنوبی سرحدوں کی صورت حال سخت کشیدہ ہے اور آئندہ دو برسوں کے دوران ان سرحدوں کی صورت حال مزید بدتر ہو جائے گی۔
لیبرمین نے اس سے قبل بھی اعتراف کیا تھا کہ غزہ میں اسرائیل شکست سے دوچار ہو چکا ہے اور تحریک مزاحمت کے جیالوں کو کوئی خوف ہی نہیں رہا ہے جبکہ تل ابیب نے تحریک مزاحمت کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی مضبوط حکمت عملی بھی تیار نہیں کی ہے۔
لیبرمین، غزہ کو اسرائیل کی جارحیت بند کئے جانے کے مخالف رہے ہیں مگر تحریک مزاحمت اور فلسطینی مجاہدین کی استقامت کے نتیجے میں اسرائیل فائربندی پر مجبور ہو گیا تھا جس کے بعد اسرائیل کے اس وقت کے وزیر جنگ لیبرمین مستعفی ہونے پر مجبور ہو گئے تھے۔