انتفاضہ یوتھ اتحاد نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے مچھیروں کو چھ ناٹیکل میل تک پابند کرنے والے اسرائیلی فوج کے بیرئیر کو توڑنے کی تیاری کررہے ہیں۔
اتحاد کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ وہ اس بحری محاصرے اور اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مچھیروں پر عائد چھ میل کے بیرئیر کو توڑنے کے لئے غزہ میں ایک مظاہرے کے اہتمام کرنے کے لئے متعدد فلسطینی پارٹیوں سے رابطے میں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی بحریہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے ساحل کے ساتھ ساتھ جدید ترین جنگی جہاز تعینات کررہی ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگلے جمعہ کی نماز کے بعد ریلیوں کا اہتمام کریں اور تمام ممکنہ مواقع پر اسرائیلی فوجیوں اور آبادکاروں کا مقابلہ کریں۔
بیان میں بتایا گیا کہ اگلے بدھ کو دوپہر 2 بجے غزہ شہر میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر ایک دھرنے کا اہتمام کیا جائیگا جس میں اقوام متحدہ سے اس کی ذمہ داریاں صحیح طریقے سے ادا کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا تاکہ وہ فلسطینی عوام کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے میں اپنا کردار کرے۔
دریں اثناء اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی سیاسی بیورو کے ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ان کی تحریک غزہ پر سے محاصرے کو اٹھانے کی مقامی اور ملک سے باہر چلائی جانے والی مہم کو چلائے گی۔
انہوں نے وزارت داخلہ کی جانب سے منعقدہ ایک سیاسی میٹنگ میں کہا کہ "غزہ پر مسلط محاصرے کو اٹھانے کو اٹھانے کی مہم میں مظاہرے، تقریبات، سفارتی کوششیں اور غزہ اور دوسرے ممالک میں ریلیوں کا اہتمام شامل ہے۔”
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین