فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ نے غزہ میں مراکش کے ایک وفد کا پرتپاک استقبال کیا اور اس سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
غزہ کی حکومت کے فرماں روا نے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کیکارروائیوں کے دوران یہاں کی تاریخ اور اسلامی علامات کے ضیاع کی شدید مذمت کی۔منگل کی شام مراکشی وفد کے استقبال کے بعد گفتگو میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ القدس کی مراکشی کالونی اس وقت سے قائم ہے جب القدس میں عظیم سپہ سالار سلطان صلاح الدین ایوبی داخل ہوئے تھے۔ اسرائیل اس تاریخی کالونی کو مسلسل یہودیانے کے عمل میں مصروف ہے۔
وزیر اعظم نے فلسطین اور اس کی ساری اراضی پر فلسطینیوں کے حق پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی طرح کی دستبرداری، طویل زمانہ گزرنے یا ان مقامات کی شناخت کو تبدیل کرنے سے فلسطینیوں کا حق ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی طاقتوں سے احکامات لینے کے عمل سے آزادی حاصل کرکے ہی ہم القدس، مسجد اقصی اور پورے فلسطین کے حصول کی جانب سے پیش رفت کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مراکشی وفد کی غزہ آمد سے مراکش اور فلسطین کے عوام کے درمیان خصوصی تعلق کا اظہار ہوتا ہے۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین