سن 1948ء میں فلسطین کے بڑے حصے پر قبضہ کر کے بنائی گئی یہودی ریاست اسرائیل کی پارلیمان کی عرب رکن حنین زعبی نے اسرائیلی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سن 2010ء کے وسط میں ترک بحری جہاز پر حملے کی معافی کے بعد چھ سال سے جاری غزہ کے محاصرے پر بھی معذرت کریں۔
نام نہاد اسرائیلی ریاست میں عرب پارٹیوں کی جانب سے منتخب ہوکر پارلیمان میں پہنچنے والی حنین زعبی نے ذرائع ابلاغ سے اپنی گفتگو میں کہا کہ ترک بحری جہاز ماوی مرمرہ پر معافی کافی نہیں بلکہ اسرائیل کو غزہ کے محاصرے پر بھی فلسطینی قوم سے معافی مانگنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل واقعی اپنے کیے پر معافی مانگ رہا ہے تو اس کے لیے بحری جہاز پر حملے کے لیے عالمی تحقیقاتی کمیشن بٹھانے سے زیادہ بہتر اورکوئی طریقہ نہیں۔
انہوں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ناکہ بندی میں زندگی بسر کرنے والے جن کے لیے نو ترک رضاکاروں نے اپنی شہادت پیش کی، ان سے بھی معذرت کرو۔ حنین زعبی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اسرائیل غزہ کا محاصرہ کرکے، یہودی بستیوں میں توسیع کرکے اور فلسطینیوں پر حملے کرکے کسی بھی طرح پرسکون اور مطمئن زندگی نہیں گزار سکتا۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین