اسرائیلی بحریہ کے ظالم اہلکاروں نے فلسطین کے مغربی ساحلی پٹی ’’غزہ‘‘ کے ایک ماہی گیر کو فائرنگ کرکے شہید کردیا ہے۔ اسرائیلی فوجی بوٹ پر سوار صہیونی اہلکاروں نے جمعہ کی دوپہر آٹو میٹک
اسلحے سے مچھلیوں کے شکار میں مصروف فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کردی تھی۔
شہید ہونے والے فھمی صلاح ابو ریاش، بائیس سالہ، کی کشتی پر جس وقت فائرنگ کی گئی اس وقت کشتی میں دو دیگر ماہی گیر بھی سوار تھے۔ اسرائیلی فائرنگ سے یہ دونوں بھی شدید زخمی ہو گئے ہیں جنہیں علاج کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ تین زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا جن میں دو بھائی بھی شامل تھے۔ ایک بھائی فھمی صلاح ابو رہائی انتہائی شدید زخمی تھا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے چھ سال سے 360 مربع کلومیٹر پر پھیلی غزہ کی پٹی کا تین اطراف سے محاصرہ کر رکھا ہے۔ شمالی اور مشرقی سرحد پر اسرائیلی آرمی افواج کھڑی ہیں تو مغربی ساحل پر صہیونی بحریہ موجود ہے۔ غزہ کے ماہی گیروں کو ساحل سے صرف تین میل کی مسافت تک مچھلیوں کے شکار کی اجازت ہے۔ اس سے آگے جانے والے ماہی گیروں پر فوری فائرنگ کر دی جاتی ہے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین