غزہ میں اسماعیل ھنیہ حکومت نے ماہ صیام کے موقع پر اپنی جیلوں میں قیدفتح کے 50 ارکان کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
امن عامہ کی صورتحال خراب کرنے کے الزام میں قید ان افراد کو رہا کرنے کا فیصلہ حکومت نے ہفتہ وار اجلاس میں کیا ہے- اجلاس میں رفح کے پرتشدد واقعات پر بھی بات چیت ہوئی جن میں ایک انتہا پسند اسلامی جماعت کے سربراہ پولیس سے جھڑپ میں مارے گئے تھے- اجلاس کے بعد جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ناگزیر تھا کیونکہ اس گروہ نے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی- اجلاس میں قومی اتفاق رائے کے بغیر فلسطینی پارلیمنٹ کا اجلاس بلائے جانے کے فیصلے پر پی ایل او کی ایگزیکٹو کمیٹی کی مذمت کی گئی- بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس کا طلب کرنا نہ صرف مختلف فلسطینی گروپوں کے مابین ہونے والے معاہدہ قاہرہ کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں اختلافات مزید بڑھیں گے-