فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کی شام نکالے گئے ایک پرامن جلوس پر اسرائیلی فوج نے وحشیانہ انداز میں حملہ کیا ہے جس میں کم سے کم 46 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بیشتر زخمی براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوجیوں نے غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مقام پر نکالی گئی ایک ریلی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 امدادی کارکنوں اور دو صحافیوں سمیت 46 افراد زخمی ہوئے ہیں۔غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے غزہ کی پٹی میں ایک پرامن احتجاجی ریلی پر فائرنگ کی، ربڑ کی گولیوں کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔ 17 افراد براہ راست گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ 19 کو ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جب کہ 10 افراد آنسوگیس کے شیل لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں میں چھ طبی عملے کے امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔ مشرقی خان یونس میں ایک ریلی کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی ایک گاڑی پربھی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اس میں موجود دو صحافی زخمی ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شام غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہونے والے مظاہرے رات بھر جاری رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔