رپورٹ کےمطابق غزہ سیکیورٹی فورسز اور شہری دفاع کے ایک ذمہ دار ذریعے نے بتایا کہ اکیس فلسطینی مزدور منگل کو علی الصباح اس وقت دو سرنگوں میں پھنس گئے تھے جب وہ سرنگوں کے ذریعے مصر سے سامان کی اسمگلنگ کی کوشش کررہے تھے۔ اس دوران مصری فوج نے سرحد پر پانی چھوڑ دیا اور پانی سرنگوں میں داخل ہوگیا تھا۔
ذرائع کاکہناہے کہ امدادی اداروں کے کارکنوں نے امدادی آپریشن کے دوران سرنگ میں پھنسے تمام شہریوں کو بہ حفاظت وہاں سے نکال لیا ہے۔ اب کوئی شخص لاپتا نہیں۔ حادثے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان بھی نہیں ہوا ہے۔
قبل ازیں غزہ شہری دفاع کے ترجمان نے اطلاع دی تھی کہ سرحد پرایک سرنگ میں کام کرنے والے 28 میں سے 14 مزدور لاپتا ہوگئے ہیں۔ ترجمان محمد المدینہ کاکہنا تھا کہ سوموار کی شام مصری فوج کی جانب سے سرحد پر پانی چھوڑنے کے باعث سرنگوں میں کام کرنے والے ایک درجن سے زاید افراد سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔ غالب امکان ہے کہ سرنگ کے حادثے میں ان کی موت واقع ہوچکی ہے۔ تاہم بعد ازاں یہ اطلاعات آئی تھیں کہ تمام لاپتا فلسطینیوں کو سرنگوں سے نکال لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پچھلے کئی سال سے اسرائیل کے محاصرے کی زد میں ہے۔ مصری حکومت نے بھی غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ بند کررکھی ہے جس کے باعث غزہ کے شہری بنیادی اشیاء اور خوراک کے حصول کے لیے غزہ اور مصر کی سرحد پر کھودی گئی سرنگوں کا سہارا لینے پرمجبور ہیں۔ مصر کا دعویٰ ہے کہ غزہ کی سرحد پر کھودی گئی سرنگوں کو مشتبہ افراد نقل وحرکت کے لیے استعمال کرتے ہیں اور وہاں سے اسلحہ بھی اسملگ کیا جاتا ہے۔