غزہ اسلامی یونیورسٹی کے چیئرمین بورڈ آف سیکرٹریز اور غزہ قومی مزاحمتی کمیٹی برائے معاشی ناکہ بندی کے سربراہ جمال خضری نے انکشاف کیاہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں غزہ پراسرائیلی حملے کے دوران یونیورسٹی کو 15 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے غزہ میں یونیورسٹی کے 28 ویں کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جنگ کے دوران ہونے والے نقصان میں یونیورسٹی کی عمارت، فرنیچر اور لیبارٹری میں ہونے والا نقصان بھی شامل ہے۔ انہوں نے امدادی اداروں کی جانب سے یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے فراہم کردہ امداد پر ان کا شکریہ ادا کیا تاہم خضری کا کہناتھا کہ انہیں اب تک حاصل ہونے والی امداد یونیورسٹی کی تعمیر ومرمت اور اس کے لیبارٹری اور دیگر ضروریات کے لیے ناکافی ہے جس کے لیے امدادی تنظیمیں مزید امداد فراہم کریں۔ جمال خضری نے کہا کہ وہ طلبہ کو ہرقسم کی ضروریات کی فراہمی کی بھرپور کوشش کررہے ہیں تاہم اسرائیل کی جانب سے مسلط معاشی ناکہ بندی کے باعث50 فیصد طلبہ کو مالی مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ تعلیمی سال کے دوران یونیورسٹی کی جانب سے طلبہ کے لیے 10 ملین ڈالر کی گرانٹ د ی گئی۔