(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ )یورپین قیادت سمیت یورپین یونین کی دیگر حکومتوں کے نام لکھے جانے والے اس خط میں ممبران پارلیمنٹ نے فلسطین پرصہیونی قبضہ روکنے کا مطالبہ کیا ہےجس پر دستخط کرنے والوں میں مختلف ملکوں کی پارلیمنٹس میں موجود 13 پارٹی لیڈرز، مختلف پارلیمانی خارجہ امور کمیٹی کے 5 سربراہان اور یورپین پارلیمنٹ سمیت 16پارلیمنٹری لیڈرز شامل ہیں۔
مصدقہ ذرائع سےمعلوم ہوا ہےکہ گزشتہ روزیورپین ممالک کے 1080ممبران پارلیمنٹ نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی علاقوں پر مجوزہ قبضے کو مسترد کرتے ہو ئے اسے روکنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یورپین قیادت سمیت یورپین یونین کی دیگر حکومتوں کے نام لکھے جانے والے خط میں ممبران پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ ہم یورپ بھر میں پھیلے ہوئے پارلیمانی ممبران ’قواعد کے تحت‘ چلتے ہوئے گلوبل آرڈر کے لیے پرعزم ہیں، ہمیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کے حصول کی اس تجویز پر شدید تشویش ہے جس کے تحت اسرائیل کو یہ حق دیاجارہا ہےکہ وہ ویسٹ بینک کےعلاقوں کو اسرائیل میں ضم کرلے،اس خط میں ممبران پارلیمنٹ نے یورپین قیادت سے یہ مطالبہ بھی کیا ہےکہ وہ اس حوالے سے پہل کرتے ہوئے اس قبضے کو رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے کیونکہ اس سے ناصرف فلسطین کی خود مختاری بے معنی ہوجائے گی بلکہ دو ریاستی حل کے ذریعے خطے میں پائیدار امن کے تصور کو بھی نقصان پہنچےگا۔ انھوں نے فلسطینی علاقوں پرناجائزصہیونی قبضے پر زوردیتےہوئےمزیدکہا ہےکہ ایک تنازع کے دیرپا حل کیلئے بھی یہ ضروری ہے کہ اس میں فلسطینیوں کے تحفظ کی جائز امنگوں اور ان کے اسرائیل کے مقابلے میں برابر حقوق کی بھی ضمانت دی گئی ہو۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے اسرائیل میں انضمام کیلئے یکم جولائی کو اپنی پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کریں گے ۔