(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قوات مسلحة یمنیہ نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف متعدد فوجی آپریشنز کیے، جن میں سب سے اہم امریکی جنگی جہاز "یو ایس ایس ہیری ٹرومن” اور اس کے ہمراہ دیگر جنگی جہازوں کو شمالی بحر احمر میں نشانہ بنانا تھا۔
ایک بیان میں بتایا گیا کہ یہ آپریشن میزائل فورس اور ڈرون طیاروں کے ذریعے انجام دیا گیا، جس کے نتیجے میں امریکی جہاز اور اس کے ہمراہ دیگر جنگی جہازوں کا ایک اور فضائی حملہ یمن پر ناکام ہو گیا، اور وہ اس علاقے سے واپس جانے پر مجبور ہوگئے۔
اس کے علاوہ، یمنی فوج نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے متعدد اہداف کو یافا میں نشانہ بنایا، جہاں تین ڈرون طیاروں کی مدد سے آپریشن کیا گیا اور ان اہداف کو کامیابی سے تباہ کیا گیا۔
یمنی فوج نے اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ یہ آپریشن فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی ظلم و زیادتی کے ردعمل میں کیے گئے ہیں، خاص طور پر غزہ میں ہونے والی تازہ خونریزی کے خلاف۔ یہ آپریشن "فتح موعود” اور "مقدس جہاد” کے تحت کیے گئے ہیں اور یمنی فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کی کارروائیاں تب تک جاری رہیں گی جب تک غزہ پر حملہ روک نہیں دیا جاتا اور اس پر عائد غیر قانونی محاصرہ ختم نہیں ہوتا۔