(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) تل ابیب: یمنی میزائل نے تل ابیب کے قریبی علاقے میں شدید تباہی مچائی، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد زخمی اور کئی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ اسرائیلی میڈیا نے اس حملے کو اپنی دفاعی اور انٹیلیجنس ناکامی قرار دیا ہے۔
اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت” کے مطابق میزائل نے ایک اسٹیڈیم کے قریب واقع عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ "معاريف” نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فوج یمن سے درپیش خطرات کا مؤثر جواب دینے میں ناکام رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یمنی میزائل کو روکنے کی متعدد کوششیں ناکام ہوئیں۔ دفاعی نظام "حِتْس” نے میزائل کو روکنے کے لیے کئی اعتراض کیے، لیکن کوئی بھی کامیاب نہ ہوا۔ فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یمنی میزائل جدید ٹیکنالوجی سے لیس تھا، جو پرواز کے دوران اپنا راستہ بدلنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
یمنی حملوں کے باعث اسرائیلی معیشت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کو گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔
ایہ حملہ اسرائیلی دفاعی نظام کی کمزوری اور یمنی میزائل ٹیکنالوجی کی جدیدیت کو نمایاں کرتا ہے، جس سے خطے میں نئی صورتحال جنم لے سکتی ہے۔