(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاھو مذہبی صہیونزم پارٹی کے سربراہ کو اسلام پسند یونائیٹڈ عرب پارٹی کی نشستوں پر منحصر حکومت قائم کرنے پر راضی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کےمطابق صہیونی ریاست کےوزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کی نئی حکومت تشکیل دینے کی کوششیں تاحال تعطل کا شکار ہوگئیں ہیں۔
تفصیلات ہیں کہ نیتن یاھو کی لیکود پارٹی کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ نیتن یا ھو مذہبی صہیونزم پارٹی کے سربراہ بیزلیل سموٹریچ کو منصور عباس کی سربراہی میں چھوٹی سی جماعت اسلام پسند یونائیٹڈ عرب لسٹ القائمہ العربيہ الموحدہ (رعام) پارٹی کی نشستوں پر منحصر حکومت قائم کرنے پر راضی کرنے میں ناکام رہے کیونکہ سموٹریچ نے اس حکومت میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہےجس کے باعث نیتن یاھو کو اتحادی حکومت بنانے میں ان شدت پسند مذہبی جماعتوں کی رضا مندی کے حوالے سے شدید مایوسی کا سامنا ہے ۔
مزیدمعلومات کے مطابق لیکود پارٹی ابھی بھی انتظار کررہی ہے کہ کینسٹ کے ممبر جڈون سار اپنی نئی پارٹی کے ساتھ حکومت میں شامل ہوں گے اور بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے ممبران کو اتحادی حکومت بنانے کے لیے پر راضی کریں گے۔