• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 17 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

نیتن یاھو نے 7 اکتوبر کے حملے پر غیر سرکاری تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، اپوزیشن میں غصہ

کمیٹی کے قیام پر صہیونی اپوزیشن شدید برہم

پیر 17-11-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, فلسطین
0
نیتن یاھو نے 7 اکتوبر کے حملے پر غیر سرکاری تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، اپوزیشن میں غصہ
0
SHARES
10
VIEWS

مقبوضہ بیت المقدس ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

صہیونی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ بنجمن نیتن یاھو کی سربراہی میں قابض اسرائیل کی حکومت نے سات اکتوبر سنہ2023ء کے حملے کے دوران ہونے والی تمام سکیورٹی اور انتظامی ناکامیوں کی تحقیقات کے لیے ایک غیر سرکاری اور بظاہر آزاد تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صہیونی سرکاری نشریات کے مطابق حکومت نے اپنے ہفتہ وار اجلاس میں اس آزاد تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کی منظوری دے دی، جو قانون میں طے شدہ سرکاری تحقیقات کی معروف کمیٹیوں جیسے ریاستی کمیشن وغیرہ کے دائرے سے باہر کام کرے گی۔

ادارے نے بتایا کہ نئی کمیٹی کو باضابطہ ریاستی کمیٹی کا درجہ نہیں دیا جائے گا مگر اسے مکمل تحقیقاتی اختیارات حاصل ہوں گے، جن میں متعلقہ اداروں کو طلب کرنا اور ضروری ریکارڈ تک رسائی شامل ہے۔

مزید کہا گیا کہ کمیٹی کے ارکان کا انتخاب ایسے طریقے سے کیا جائے گا جس سے صہیونی معاشرے کے اندر زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کا تاثر ملے، تاہم انتخاب کے طریقہ کار کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو نے ایک خصوصی وزارتی کمیٹی کو نئی تحقیقاتی کمیٹی کے دائرہ اختیار کی حد بندی کا ٹاسک بھی دے دیا ہے، جس میں وہ تمام موضوعات شامل ہوں گے جن کی جانچ کی جانی ہے، کن شخصیات کو طلب کیا جا سکتا ہے اور کن ادوار کا جائزہ لیا جائے گا۔

حکومت نے اس وزارتی کمیٹی کو 45 روز کی مہلت دی ہے تاکہ وہ تحقیقاتی کمیٹی کے اختیارات و کام کے حتمی دائرہ اختیار کے تعین سے متعلق اپنی سفارشات پیش کرے۔

نئی کمیٹی کا مقصد سات اکتوبر کے واقعات، اس سے قبل اور اس دوران اختیار کی گئی سکیورٹی اور ادارہ جاتی پالیسیوں کا جائزہ لینا ہے، جبکہ عملی طریقہ کار کا تعین آخری تفویضی مسودے کی منظوری کے بعد ہوگا۔

اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے صہیونی اپوزیشن کے سربراہ یائیر لاپڈ نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ سچ اور ذمہ داری سے فرار چاہتی ہے، اور پورے صہیونی معاشرے میں ایک وسیع اتفاق رائے موجود ہے کہ باضابطہ سرکاری تحقیقاتی کمیٹی قائم ہونی چاہیے۔

تحالف برائے ڈیموکریٹس کے سربراہ یائیر غولان نے کہا کہ جو خود مجرم ہو وہ اپنے محقق کا تعین نہیں کر سکتا۔ ان کے مطابق سات اکتوبر کے واقعات کی تفتیش صرف سرکاری تحقیقاتی کمیٹی ہی کر سکتی ہے۔

سابق صہیونی آرمی چیف گادی آیزنکوٹ نے کہا کہ حکومت کسی بھی حقیقی اور آزاد تحقیقات کے نتائج سے خوفزدہ ہے، جبکہ باضابطہ ریاستی کمیشن کا قیام اصلاح اور شفا کی طرف پہلا قدم ہے۔

جبکہ صہیونی جماعت اسرائیل بیتینو کے سربراہ اویگڈور لیبرمین نے کہا کہ حکومت سات اکتوبر سے متعلق حقائق چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، اس یقین کے ساتھ کہ انصاف جلد یا بدیر اپنا راستہ بنائے گا اور کوئی مجرم احتساب سے نہیں بچے گا۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.