(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی علاقوں میں صہیونی فوج کی موجودگی میں شر پسند آباد کاروں کی کھلی دہشت گردانہ کارروائیوں کی روک تھام کے لیے تاحال کوئی قانون نہیں بنایا گیا ہے جس کی بدولت فلسطینیوں کے جان و مال کی حفاظت ممکن ہوسکے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں مغربی کنارے کے شہر بیت الحم میں صہیونی آبادکاروں نے کیسان قصبے میں قابض فوج کی سرپرستی میں ایک مرتبہ پھر فلسطینی چروا ہوں کو نشانہ بناتے ہوئے سلیمان عبیات نامی فلسطینی کی بھیڑ بکریوں کو چرالیا اور سلیمان سمیت ان کی بہن کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کر لیا۔
صہیونی فوج کی موجودگی میں آبادکاروں کے گروہ کی اس دہشت گردی کےخلاف فلسطنی چرواہے کے خاندان اور اہل علاقہ کی جانب سے اسرائیلی قانون نافذ کر نے والے اداروں کے سامنےدھرنہ جاری ہے جبکہ مغویہ فلسطینی بھائی بہن کی بازیابی کے لیے قابض صہیونی اداروں کے خلاف پر زور احتجاجی ریلی نکالی گئی ہےجس میں فلسطینی سماجی اور سیاسی تنظیموں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کر تے ہوئے ریاستی اداروں سےمظلوم فلسطینی چرواہے اور ان کی بہن کی صہیونی آبادکاروں کے ٹولے کے قبضے سے فوری بازیابی کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی فلسطینی علاقے نابلس کے جنوب مشرقی قصبے جالود میں بھی صہیونی غیر قانونی یہودی بستی کے رہائشی آ بادکاروں کےشر پسندمنظم گروہ کی جانب سےفلسطینی چرواہوں کے باڑے میں گھس کر درجنوں بھیڑیں چوری کرلی تھیں اور باڑے کو شدید نقصان پہنچایا تھا جس کے حوالے سے بھی صہیونی حکام کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا تھا۔