(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رام اللہ میں صہیونی آباد کاروں کی ایک اور نئی بستی کے قیام کے خلاف فلسطینی باشندوں کے احتجاجی مظاہرے پر صہیونی فوج کا بدترین تشدد۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قابض صہیونی ریاست میں رام اللہ کے مشرق میں دیر جریر قصبےمیں الشرفہ پہاڑی علاقے میں قابض حکام کی جانب سے صہیونی آبادکاروں کے لیے قائم کی جانے والی ایک اور نئی بستی کے خلاف مقامی فلسطینی باشندوں نے احتجاجی مظاہرے کئے جس میں شریک قصبے کے کونسلر ایمن علوی نے بھی مظاہرین کے ساتھ احتجاج میں حصہ لیا تاہم صہیونی فوج کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کو فو ری طور پر روکنے کے احکامات جاری کیے گئے جسے نامنظور کرتے ہوئے فلسطینی مظاہرین اور صہیونی فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں ۔
مزید معلومات کے مطابق قصبے کے قریب راس القناطر کے علاقے میں نوجوانوں اور قابض فوجیوں کے مابین جھڑپیں شروع ہوئیں ۔
اس دوران فوجیوں نے براہ راست ربڑ میں لپٹی دھات کی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں سر میں گولی لگنے کے باعث قصبے کے کونسلر ایمن علوی سمیت متعدد افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ مظاہرین پر بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کودم گھٹنے کی تکلیف سے گزرنا پڑا۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست میں فلسطینی باشندوں کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے جس کے مقابلے میں صہیونی بلدیاتی ادارے آبادکاروں کے لیے فلسطین میں ہی نئی بستیاں تعمیر کر رہے ہیں ۔