(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مصری چینل القاہرہ الاخباریہ نے ایک مصری ذریعے کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ مصر اور قطر کی کوششوں سے ہفتے کے روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی مکمل ہو جائے گی، جو کہ غزہ معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے۔
مصری چینل نے مزید اعلان کیا کہ مصر اور قطر کی مشترکہ کوششوں سے آج بروز منگل غزہ میں تعمیر نو کے لیے ضروری سامان داخل کر دیا گیا ہے۔
اسی حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ صرف چار بلڈوزر رفح بارڈر سے کَرم ابو سالم کی طرف گئے ہیں، تاہم وہ تاحال غزہ کے اندر داخل نہیں ہوئے۔ اس کے علاوہ، عارضی رہائشی یونٹس (کرفانات) بھی اب تک غزہ میں داخل نہیں کیے گئے۔
القاہرہ چینل نے اپنے رفح بارڈر کے نامہ نگار کے حوالے سے بتایا کہ غزہ میں تعمیر نو کے آلات کی آمد شروع ہو چکی ہے تاکہ تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق ان میں کچھ رہائشی کرفانات بھی شامل ہیں۔
آج صبح مصر سے پہلا قافلہ جس میں بھاری مشینری اور موبائل ہومز شامل تھے، رفح بارڈر کے ذریعے غزہ کی طرف روانہ ہوئے تاکہ تعمیر نو کے عمل میں شرکت کی جا سکے۔
اسی دوران، غزہ میں حکومتی میڈیا آفس نے بیان جاری کیا کہ اب تک محض چند بلڈوزر ہی داخل ہو سکے ہیں۔
دفتر نے مزید کہا کہ موجودہ مرحلے کے انسانی حقوق کے پروٹوکول کے مطابق، 500 سے زائد بھاری مشینیں بشمول بلڈوزر، ٹرانسپورٹ ٹرک، کھدائی کے آلات، ہائیڈرولک بریکرز اور دیگر مشینری داخل کی جانی چاہیے تاکہ بڑے کنکریٹ بلاکس کو آسانی سے منتقل کیا جا سکے۔
حکومتی دفتر نے یہ بھی واضح کیا کہ مختلف شعبوں میں متعدد ضروری اشیاء اور بنیادی سامان ابھی تک غزہ میں داخل نہیں ہوا، جن میں طبی مراکز کی بحالی کے لیے ضروری سامان، انفراسٹرکچر، بجلی کے جنریٹرز، توانائی کے نظام، اور بیٹریاں شامل ہیں۔
دوسری جانب، غیر قانونی صیہونی ریاست کے وزیر خارجہ جدعون ساعر نے منگل کے روز کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کا آغاز اسی ہفتے ہو گا۔
اسرائیلی اخبار جروزالم پوسٹ کے مطابق، ساعر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صیہونی کابینہ کابنیٹ نے پیر کی رات جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
ساعر نے مزید کہا، "غزہ کے قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات اسی ہفتے متوقع ہیں۔”