قابض اسرائیلی نیوی کا ایک دفعہ پھر سمندر میں مچھلیوں کا شکار کرتےہوئے نہتے ماہی گیروں پر فائرنگ کشتی میں فائرنگ کے وقت تین ماہی گیر موجود تھے،فائرنگ کا یہ واقعہ رفاع کی بندرگاہ کے مغرب میں پیش اآیا
ماہی گیروں کی تنظیم کے ترجمان زکریا باقر نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں محمد ال نہال نامی ایک ماہی گیر شدید زخمی ہوگیا جس کو فورا ابتدائی طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا،
قابض فوج نے حاظم ال ندا نامی ایک ماہی گیر کو گرفتار کر لیا جب کہ کشتی کا مالک کشتی کو کنارے تک لے جانے میں کامیاب ہو گیا
یاد رہے کہ کل بھی غزہ کی ساحلی پٹی سے چھ میل دور سمندری کشتیوں پر فائرنگ کا واقعہ پیش اآیا تھا جس میں تین فلسطینی ماہی گیر زخمی ہوئے تھے،
قبل ازیں اسرائیلی حکام نے گزشتہ ہفتے غزہ کی ساحلی پٹی پر شکار پر مکمل پابندی عائد کردی ہے،اور صرف چھے میل تک کی سمندری حدود میں کشتیوں کو شکار کے لیے جانے کی اجازت ہے۔
یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے باعث محبوس چار ہزار خاندانوں کی کمائی کا واحد زریعہ ماہی گیری ہے،جس سے وہ اپنی سانسوں کی ڈور کو چلاتےہیں،اس کے علاوہ ایسا کوئی روزگار کا زریعہ یہاں موجود نہیں،جس سے وہ پیسہ حاصل کر کے اپنے خاندان کے رزق کا بندوبست کر سکیں
اسکے باوجود صیہونی افواج آئے روز کشتیوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے اپنے روزگار کے لیے سمندر میں جانے والے فلسطینیوں کو مسلسل خوف زدہ رکھتے ہیں