(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قائد اعظم محمد علی جناح پوری دنیا میں ایک دور اندیش رہنما ں کے طورپر جانے جاتے تھے اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے حوالے سے ان کے خدشات بالکل درست تھے۔
فلسطین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام "جناح اور فلسطین ” کے عنوان سے ہونے والی ویبنار میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کالم نگار اور اینکر پرسن نازیہ علی کا کہنا تھا کہ آج 25 دسمبر بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش ہے اس حوالے سے ہمیں قائد اعظم کے فلسطین کے حوالے سے مؤقف کو نظرمیں رکھنا چاہئے قائد اعظم نے صیہونی ریاست کے فلسطین پر قبضے پر 1938 میں فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس حوالے سے تمام خدشات کا اظہا رکیا تھا کیونکہ محمد علی جناح پوری دنیا میں ایک دور اندیش رہنما ں کے طورپر جانے جاتے تھے اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان کے خدشات بالکل درست تھے ۔
انھوں نے قائد اعظم کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اسرائیل کے حوالے سے قائد اعظم کی پالیسز کا جائزہ لیں تو ہم دیکھیں گے کہ قائد اعظم نے فلسطین کے ساتھ جہاں یکجہتی کا اظہا رکیا وہیں انھوں نے اسرائیل کی اقوام متحدہ میں شمولیت کو بھی مستردکردیا تھا ۔
انھوں نے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہماری یوتھ کو قائد اعظم محمد علی جناح کی غاصب ریاست کے حوالے سے واضح مؤقف کی تمام تفصیل معلوم ہو نا چاہئے تاکہ انھیں معلوم ہو کہ جو بات آج بعض حلقے کررہے ہیں اور جو بات بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح سات دہائیوں قبل کرچکے ہیں وہ کس قدر اہم ہے ۔