(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 9 مئی سے نافذ العمل ہونے والے نئے قانون کے تحت بنکوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کے اہل خانہ کو ماہانہ کی بنیاد پر بھیجی جانے والی رقوم صیہونی ریاست ضبط کرے گی۔
صیہونی ریاست کے سب سے بڑے انگریزی اخبار یروشلم پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی ریاست ایک نئے مسودہ قانون پرکام کررہی ہے جس کے تحت فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقوم کا ایک بڑا حصہ قبضے میں لیا جاسکےگا۔
اخبار کے مطابق القدس میں اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے ایک نئے مسودہ قانون پر دستخط کردیئے ہیں ، نئے نام نہاد ایکٹ کا 9 مئی سے نفاذ ہوگا جس کے تحت فلسطینی قیدوں کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے رقوم کی فراہمی کو جرم قرار دیا جائے گا، اس قانون کے تحت بنکوں میں موجود فلسطینی اسیران کے اہل خانہ کو ماہانہ کی بنیاد پر بھیجی جانے والی رقوم ضبط کی جاسکیں گی۔
اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر کے ڈائریکٹر کی طرف سے اسرائیلی بنکوں کو ہدایت نامہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کے اہلخانہ کو رقوم کی فراہمی کےکسی بھی اکاؑنٹ کو منظور نہ کریں۔