(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )قابض صیہونی افواج جہاں ایک طرف آئے روز یہودی آباد کاروں کو اپنی سرپرستی میں لے جا کر مسجد اقصی پر دھاوا بول دیتی ہے،وہیں وہ فلسطینیوں کو یہ حق بھی دینے کو تیار نہیں کہ وہ فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل میں واقع جامع مسجد الابراہیمی میں نماز ادا کر سکیں،اس مسجد میں اذان دینے اور نماز کی ادائیگی پر مکمل طور پر پابندی عائد ہے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019 کے آغاز سے لیکر اب تک پہلے چھہ ماہ میں مسجد پر کل 294 بار اذان دینے پر پابند ی عائد کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد ابراہیمی میں نماز کی ادائیگی اور اذانوں پر پابندی مذہبی آذادی پر براہ راست حملے کے مترادف ہے اور صیہونی انتظامیہ کی جانب سے ایسی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں تا کہ پر امن فلسطینیوں کو اشتعال دلایا جا سکے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسجد اقصی اور مسجد ابراہیمی پر یہودیوں کا دعوی انتہائی بے بنیاد اور تاریخ سے کھلواڑ پر مبنی ہے ،یہودی فلسطین دشمنی میں تاریخ کو مسخ کرنے پراتر آئے ہیں۔