(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی رہنما کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت 11 جولائی 2020 کو چھ ماہ کیلئے حراست میں لیا گیا تھا تاہم صیہونی عدالت نے ان کی حراست میں مزید چھ ماہ کی توسیع کردی ہے۔
فلسطینی اسیروں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض صیہونی ریاست کی فوجی عدالت نے صیہونی زندان میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی خاتون صحافی بشریٰ الطویل کے والد اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے مقامی رہنما الشیخ جمال الطویل کی مدت حراست میں مزید چھ ماہ کی توسیع کردی ہے۔
جمال الطویل کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت 11 جولائی 2020 کو چھ ماہ کیلئے حراست میں لیا گیا تھا تاہم گذشتہ روز ان کی مدت حراست میں مزید چھ ماہ کی توسیع کی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ جمال الطویل کو قابض ریاست نے ظالمانہ اقدامات کے تحت متعدد بار پہلے بھی بغیر کسی جرم کے گرفتار کیا جاچکا ہے جو مجموعی طورپر 15 سال بنتا ہے۔