(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی صدر کے سیاسی مشیر کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل کی طرف سے القدس کو انتخابات سے محروم رکھا جاتا ہے تو فلسطین میں ہونے والے الیکشن ملتوی ہونےکا امکان ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس کےسیاسی مشیر نبیل شعث نے فلسطینی انتخابات کے حوالے سے دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں خدشہ ظاہر کرتے ہوئےکہا ہے کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ القدس میں انتخابات ہوں، اسرائیل ہم سے القدس کو چھین کرہمیں انتخابات سے محروم کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر قابض صیہونی ریاست نے مقبوضہ بیت المقدس انتخابات کرانے کی اجازت نہ دی تو فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے ملتوی ہونے کا امکان موجود ہے، بیت المقدس کے بغیرفلسطین میںانتخابات کا کوئی فائدہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہم سے القدس کو چھین کرہمیں انتخابات سے محروم کرنا چاہتا ہےاور وہ نہیں چاہتا کہ ہم بیت المقدس میں انتخابات کرائیں، اسرائیل کی یہ پالیسی فلسطین کے انتخابی عمل میں مداخلت اور اس میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے لیے 22 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی ہےجبکہ فلسطین میں پارلیمانی، صدارتی اور نشنل کونسل کے انتخابات کو تین مراحل مں منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔