(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جرمنی نے امریکا کی جانب سے فلسطین میں یہودی آبادکاری کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی فلسطین میں یہودی آبادکاری کو غیر قانونی سمجھتا ہے جبکہ یہ بین القوامی قوانین کی بھی کلی خلاف ورزی ہے ۔
جرمنی کی وزارت خارجہ کے ترجمان ھائیکوماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی آباد کاریوں کے بارے میں اپنا موقف کبھی نہیں بدلا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "جرمنی اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں میں غیر قانونی آبادکاری کی سرگرمیوں کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھتاہے، جو امن عمل کے امکانات کوختم کررہی ہے اور خطے میں امن کیلئے دو ریاستی حل کو بہت مشکل بنا رہی ہے۔”
ترجمان نے بیان میں مزید کہا ہے کہ جرمنی تنازعہ فلسطین کے باہمی حل کیلئے دونوں فریقین کے جائز خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے یوروپی یونین کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور ایسے مواقع پید اکرنے کی کوشش کرے گا جو دونوں فریقین کیلئے قابل قبول ہوں ۔
واضح رہے کہ دو روز قبل امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ امریکا فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آباد کاریوں کو غیر قانونی نہیں مانتا ہے۔ امریکہ کی طرف سے اس بیان پر اقوام متحدہ نے بھی فوری ردعمل دیتے ہوئے اس بیان کی مخالفت کی تھی ۔