(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) محمد اشتیہ نےکہا ہےکہ جے این ایف مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں سرگرم عمل ہےاور فلسطینیوں کو اپنی زمینیں فروخت کرنے کے لیے زبردست دھوکہ دہی کی کوششیں جاری ہیں جس کے حوالے سے فلسطینی عوام کو اپنی جائیداد کی خریدو فروخت کے لیے احتیاط سے کام لیناہوگا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں کابینہ کےہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی وزیر اعظم محمد اشتیہ نے اسرائیلیوں کی غیر قانونی آبادکاری کے حوالے سے کہا کہ (جیوش نیشنل فنڈ) اسرائیلی آباد کاری کا ایک ذریعہ ہے جس پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہودی قومی فنڈز(جے این ایف) ان دنوں مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں سرگرم عمل ہےاور فلسطینیوں کو اپنی زمینیں فروخت کرنے کے لیے زبردست دھوکہ دہی کی کوششیں جاری ہیں جس کے حوالے سے فلسطینی عوام کو اپنی جائیداد کی خریدو فروخت کے لیے احتیاط سے کام لیناہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہودی قومی فنڈ برطانیہ ، ریاستہائے متحدہ امریکہ ، کینیڈا اور اسرائیل میں ایک رفاہی ایسوسی ایشن کے طور پر رجسٹرڈ ہےجس کے بعد اس سے یہ عطیات وصول کیے جاتے ہیں جوکہ ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہیں اور یہ رقوم غیر قانونی آباد کاری کی تعمیر میں استعمال ہوتی ہیں۔
واضح رہے کے 3 روز قبل مقامی اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ جے این ایف اور صہیونی حکام کے درمیا ن مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاری کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ، فلسطینیوں سےزمینیں خریدنے اور اسرائیلی بستیوں کی توسیع اور ترقی کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا ہےاس تجویز کے مطابق ، یہ فنڈ مغربی کنارے کے ایریا سی میں فلسطینیوں کی نجی اراضی کی خریداری پر باضابطہ طور پر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ صہیونی بستیوں کی ممکنہ توسیع کے مقصد کو حاصل کیا جاسکے۔