(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ کی پٹی — جہاں 20 لاکھ افراد محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں — کو کسی "رئیل اسٹیٹ پروجیکٹ” کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا۔
یہ ریمارکس انہوں نے منگل کے روز مصر کے دورے کے دوران دیے، جس میں انہوں نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب منصوبے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر انہوں نے شمالی سیناء میں العریش کے اسپتال کا بھی دورہ کیا اور وہاں زیرِ علاج غزہ کے کچھ زخمیوں اور مریضوں سے ملاقات کی۔
میکرون نے کہا:”جب ہم غزہ کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ہم ان 20 لاکھ افراد کی بات کر رہے ہیں جو محاصرے میں ہیں… مہینوں کی بمباری اور جنگ کے بعد۔ ہم تاریخ اور جغرافیہ کو مٹا نہیں سکتے۔ اگر یہ محض کوئی رئیل اسٹیٹ پروجیکٹ یا زمین پر قبضے کی کوشش ہوتی، تو یہ جنگ کبھی شروع نہ ہوتی۔”
میکرون نے منگل کو رفح بارڈر کراسنگ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور، جزیرہ نما سیناء میں واقع العریش کے اسپتال کا دورہ کیا۔
یہ ان کے مصر کے دورے کا دوسرا دن تھا، جس دوران ان کی توجہ غزہ پر جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جنگ پر مرکوز رہی، جو 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی۔
انہوں نے العریش اسپتال میں متعدد فلسطینی مریضوں اور زخمیوں کے علاوہ طبی اور امدادی عملے سے بھی ملاقات کی۔
العریش — جو کہ بحیرہ روم کے ساحلی شہر ہے — طویل عرصے سے غزہ کے لیے انسانی امداد کا مرکزی اڈہ رہا ہے، جسے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے مارچ کے اوائل سے مکمل طور پر بند کر رکھا ہے۔
میکرون اپنے مصری ہم منصب عبدالفتاح السیسی کے ہمراہ اسپتال پہنچے، اور غزہ کے زخمیوں کے لیے سفید گلاب بھی لائے۔ انہوں نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں سیسی کا شکریہ ادا کیا کہ "ہمیں آریش میں خوش آمدید کہا، جہاں سے ہم غزہ کے شہریوں کی امداد کے اس عظیم مشن میں حصہ لے رہے ہیں۔”
میکرون نے آریش میں مصری ہلالِ احمر کے گوداموں کا بھی دورہ کیا، جہاں سے غزہ کے لیے امدادی سامان ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے آریش کو
"غزہ کے شہریوں کے لیے انسانی ہمدردی کی علامت” قرار دیا۔
فرانسیسی امدادی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ایک ہفتے کے اندر ادویات مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہیں، اور یہ کہ پچھلے ایک ماہ سے کوئی امداد غزہ میں داخل نہیں ہو سکی ہے۔
ایک اور فرانسیسی امدادی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ میں پانی کی قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، اور خدشہ ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل انسانی امداد کو حماس کے ساتھ مذاکرات میں بطور دباؤ استعمال کر رہی ہے۔
میکرون نے غزہ میں امدادی کارکنوں اور انسانی ہمدردی کے عملے کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت بھی کی، جو دو ہفتے قبل رفح کے علاقے میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا:
"ہم ان حملوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، اور پیرا میڈیکس کے ساتھ جو کچھ ہوا، اس کے بارے میں پوری سچائی سامنے آنا چاہیے۔”
اقوامِ متحدہ اور فلسطینی ہلالِ احمر کے مطابق 23 مارچ کو مصر کی سرحد کے قریب واقع شہر رفح میں ایک ایمبولینس پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے حملے میں 15 طبی کارکن شہید ہو گئے تھے۔
اس واقعے پر دنیا بھر میں سخت ردِ عمل سامنے آیا، جس کے بعد غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے چیف آف اسٹاف نے واقعے کی "مکمل” تحقیقات کا مطالبہ کیا۔