(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کی پٹی میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد نے سعودی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے نعرے بازی کی جبکہ ریلی سے خطاب میں فلسطینی رہنماؤں نے سعودی عرب سے ڈاکٹر الخضری اور ھانی الخضری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کےمحصور علاقے غزہ کی پٹی میں احتجاجی مظاہرے کیے گیے جن میں سعودی عرب کےفرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہ نماؤں ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے انجینیر ہانی الخضری کو فوری رہا کریں۔
غزہ کی پٹی میں ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد نے سعودی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے نعرے بازی کی جبکہ ریلی سے خطاب میں فلسطینی رہ نماؤں نے سعودی عرب سے ڈاکٹر الخضری اور ھانی الخضری کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ھانی الخضری سمیت زیرحراست دیگر تمام فلسطینی رہ نماؤں کو فوری طور پر رہا کرے۔
اس موقعے پر ڈاکٹر محمد الخضری کے بھائی ماجد الخضری نے کہا کہ محمد الخضری سرطان سمیت کئی دوسرے امراض کا شکار ہیں جس کے باعث ان کی زندگی خطرے میں ہےاس کے ساتھ ہی اس احتجاجی مظاہرے کا مقصد 83 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری اورسعودی عرب میں قید دوسرے رہ نماؤں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہےجنہیں اپریل 2019ء سے سعودی عرب کی جیلوں میں قید میں ڈالا گیا ہے۔