(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عرب فنکار کا کہنا ہے کہ میں صرف موت کی فکر کرتا ہوں ایسا کوئی کام نہیں کروں گا جس میں تاریخ مجھے ایک مجرم کےطورپر یاد رکھے بلکہ فلسطین کے حوالے سے میں اپنے اصولی موقف پرقائم رہتے ہوئے اپنی آخرت کو چند پیسوں پر ترجیح نہیں دوں گا۔
قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے اقدامات کے خلاف اور نہتے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے تیونس کے ایک فنکار اور گلو کار لطفی بوشناق نے اسرائیلی فن کار کے ساتھ موسیقی کے ایک پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ، پروگرام میں شرکت نہ کرنے اور چار لاکھ ڈالر کی پیش کش ٹھکرا تے ہوئے تیونسی گلوکار کا کہنا تھا کہ ان کا یہ موقف قضیہ فلسطین کی حمایت پرمبنی ہونے کے ساتھ ساتھ اصولی ہے۔
اپنے ایک بیان میں بوشناق نے کہا کہ میں صرف موت کی فکر کرتا مگر میں یہ واضحکرتا ہوں کہ میں ایسا کوئی کام نہیں کروں گا جس میں تاریخ مجھے ایک مجرم کےطورپر یاد رکھے بلکہ فلسطین کے حوالے سے میں اپنے اصولی موقف پرقائم رہتے ہوئے اپنی آخرت کو چند پیسوں پر ترجیح نہیں دوں گا۔
واضح رہے کہ بوشناق کا شمار قضیہ فلسطین کے حامی اداکاروں میں ہوتا ہے انہوںنے فلسطینیوں کی حمایت میں دسیوں نغے گائے ہیں، وہ فلسطین پراسرائیلی ریاست کے قبضے اور امریکا کے مشرق وسطیٰ منصوبے کے سخت ناقد ہیں۔