(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی علیحدگی پسند تنظیم دختران ملت کی بانی اور کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی حامی کشمیری سیاسی رہنما آسیہ اندرابی کے بھتیجے مجاہد گیلانی نے فلسطین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کشمیر اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر طویل مدت سے جاری تنازع کا شکار ہیں، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے ایک بات جو ہم کو سب سے پہلے سمجھنا چاہیئے وہ یہ ہے کہ یہ دونوں ممالک مسلم ہیں جو اس میں ظم اور بربریت کا شکار ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان دونوں ممالک کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہ مسلمان ممالک ہیں ورنہ پہلے سے طے شدہ عالمی منصوبوں کا جائزہ لیا جائے تو مشرقی تیمور کی آزادی ہمارے سامنے ہے لیکن فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے عالمی طاقتیں سنجیدہ نہیں ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ مشترک ہے ، کشمیر میں شدت پسند شرپسند نظریات کی تنظیم آرایس ایس اپنے نظریات مسلمانوں پر تھوپ رہی ہے تو دوسری جانب شرپسند اور شدت پسند نظریات کی حامل ریاست اسرائیلی صہیونی اپنے نظریات کو فلسطینی مسلمانوں پر تھوپ رہی ہے اور جو مسلمانوں کے کلچر اور مذہب کا براہ راست نشانہ ہے جبکہ دونوں قابض ممالک ان ممالک میں مسلمانوں کی آبادی کو اقلیت میں ڈھالنے کیلئے غیر قانونی بستیوں کی تعمیر میں مصروف ہیں جس میں غیر مقامی افراد کو بسایا جارہا ہے ،۔
انھوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اسرائیلی نقشے قدم پر چل رہی ہے او رحالیہ کشمیر میں قتل عام میں جو کیمیکل ہتھیار استعمال ہوئے وہ اسرائیل سے درآمد شدہ تھے، یعنی اسرائیل اور بھارت مسلمانوں کے خلاف متحد ہیں ۔
انکا کہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری سیاسی ،سفارتی ،معاشی اور دیگر دستیاب شعبوں پر بروکار لانا ضروری ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں صلاح الدین ایوبی کے نقشے قدم پر چلتے ہوئے جنگ کیلئے بھی ہر وقت تیار رہنے کی ضرورت ہے ۔