(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس نے کہا ہے کہ غزہ کی عوام گزشتہ دو برس سے شہادتیں، تباہی اور جبری بے دخلی کی ہولناک زندگی گزار رہے ہیں۔ ادارے نے خبردار کیا کہ محصور علاقے میں باقی رہ جانے والی بنیادی سہولتیں چوبیس لاکھ انسانوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔
غزہ میں ریڈ کراس مشن کی سربراہ سارہ اورفلیوڈ نے اپنی ویڈیو پیغام میں کہا کہ دو سال سے غزہ کے نہتے شہری شہادت، جبری نقل مکانی اور انسانی وقار سے محرومی کا سامنا کر رہے ہیں ہم نے غزہ میں انسانیت کی روح کو بے رحمی سے کچلا جاتا دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں فلسطینی اپنے خاندانوں سے بچھڑ گئے ہیں اور بہت سے اب تک لاپتہ ہیں لوگوں کے چہروں پر دو برس کی مشقت، بھوک اور دکھ کے اثرات صاف جھلک رہے ہیں۔ یہ دو سال محض بقا کی جنگ بن چکے ہیں جس کے زخم بیان سے باہر ہیں۔
سارہ اورفلیوڈ نے خبردار کیا کہ غزہ میں باقی ماندہ خدمات انتہائی محدود ہیں، لاکھوں لوگ محفوظ ، صاف پانی، صفائی اور صحت کی سہولتوں سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے ان ماں سے ملاقات کی جو خوف و دہشت میں زندگی گزار رہی ہیں نہ انہیں معلوم ہے کہ اپنے بچوں کو کیسے کھلائیں نہ یہ کہ ان کی جان کیسے بچائیں۔