(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عرب ممالک سمیت عالمی برادری کی جانب سے اسرائیلی توسیع پسندانہ اقدامات پر شدید تنقید کے باجود صیہونی ریاست نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کے "سیکٹرC” کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کے یے ایک کمیشن تشکیل دے دیا۔
اسرائیل کےمعروف اخبار ‘ہاریتز ‘ کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع نفتالی بینیٹ نے "سیکٹرC” کے باقاعدہ الحاق کے لیے ایک کمیشن تشکیل دیا ہےجو اس علاقے پرعدالتی اور قانونی پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد اس کے الحاق کےلیے باقاعدہ سفارشات مرتب کرے گا۔
صیہونی ریاست کی یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں اسرائیل میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین نے کہا تھا کہ امریکا غرب اردن کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرانے کے لیے کوشش کررہا ہے۔ امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ غرب اردن کو اسرائیل کا حصہ بنانا موجودہ امریکی انتظامیہ کی پالیسی کا حصہ ہے اور اس اقدام پرجلد ہی عمل درآمد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان سنہ 1993ء کے اوسلو سمجھوتے کے بعد تین سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس میں”سیکٹرC” کل رقبے کے 62 فی صد علاقے پرمشتمل ہے۔ اس سیکٹر پر فلسطینی اتھارٹی کا انتظامی کنٹرول تسلیم کیا گیا ہے مگر اس کے باوجود اسرائیل حیلوں اور بہانوں سے اس سیکٹر کو قبضے میں لینا چاہتا ہے۔