(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست کی پارلیمنٹ (کنیسٹ )میں اس سے قبل بھی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا بل پیش کیا جاچکا ہے تاہم ارکین کی جانب سے مطلوبہ حمایت حاصل نہ ہونے کی صورت میں یہ قانون منظور نہیں ہوسکا۔
اسرائیلی اخبار’یسرائیل ھیوم’ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کی حکمراں جماعت ‘لیکوڈ’ کے رکن کنیسٹ اور پارٹی کے چیئرمین میکی زوھار نے وادی اردن، شمالی بحر مردار، الخلیل کے صحرائی علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے اور فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مشرق وسطیٰ کے لیے پیش کردہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے سنچری ڈیل کے اعلان کے بعد اسرائیل کی سیاسی جماعت’کاحول لاوان’ کے سربراہ اور اسرائیلی آرمی کے سابق چیف بینی گینٹز نے وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلان کی حمایت کی تھی تاہم وہ میکی زوھار کی جانب سے کنیسٹ میں فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت کیلئے پیش کردہ بل کو منظور ہونے سے روکنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
واضح رہے کہ میکی زوھار نے اسرائیلی کنیسٹ میں فلسطینیوں کو پھانسی دینے کا بل اس وقت پیش کیا جب غرب اردن میں ایک فدائی حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے، اس سے قبل آوی گیڈور لائبرمین کی جماعت یسرائیل بیتونو متعدد بار کنیسٹ میں فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرچکےہیں تاہم کنیسٹ میں مطلوبہ حمایت حاصل نہ ہونے کے باعث بل قانون کا حصہ نہیں بن سکاہے ۔