(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی پولیس نے ذہنی معذور فلسطین نوجوان کو گولیاں مار کرشہید کردیا ،پولیس کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان مسلح تھا اور حملے کے ارادے سے آیا تھا ۔
اسرائیل کے معروف اخبار ہاریتز کی رپورٹ کےمطابق اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کے مضافاتی علاقے وادی الجوز میں ایک غیر مسلح 32 سالہ ذہنی معزور فلسطینی اياد خيری الحلاق کو اس وقت گولیاں مار کر شہید کردیا جب وہ خصوصی تربیت کے ادارے "مرکز برائے "ذہنی پسماندگان” سے نکل کر جارہا تھا۔
اياد خيری الحلاق کی والدہ نے میڈیا سے بات کرتےہوئے بتایا کہ ان کا بیٹا ذہنی پسماندہ تھا اور کسی کو نقصان پہنچانے کے قابل نہیں تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہاں گشت پر موجود پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو رکنے کا اشارہ کیا اور پیدل اس کا پیچھا کرنا شروع کیا اور پیچھا کرنے کے دوران اس مشتبہ شخص پر فائرنگ کردی ،عینی شاہدین نے حیرتز کو بتایا کہ پولیس نے اپنے روایتی دہشت گردی کے مطابق شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان کے گھر کی تلاشی لی اور توڑ پھوڑ کیے ساتھ اس کے کنبہ کو زدو کوب کیا۔