(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی وزیر وصفی قبھا کو جنازے میں شرکت سے روکنے کے بعد ان کی والدہ کے جنازے کو شہر کے داخلی دروازے تک لایا گیا جہاں انھوں نے والدہ کا آخری دیدار کیا۔
تفصیلات کےمطابق سابق فلسطینی وزیر برائے فلسطینی اسیر وصفی قبھا کی والدہ گذشتہ روز اپنے آبائی گاؤں برطعہ میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئیں، والدہ کے انتقال کی خبر سن کر وصفی قبھا جو مقبوضہ بیت المقدس کے شہر رام اللہ میں رہائش پزیر ہیں، غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے جنوب میںواقع برطعہ گاؤں میں اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت کیلئے گاؤں روانہ ہوئے تاہم صیہونی فوج نے انھیں گاؤں کے داخلی دروازے پر روک دیا۔
وصفی قبھا نے اسرائیلی چوکی جہاں ان کو روکا گیا تھا وہاں کئی گھنٹے انتظار کیا تاہم اجازت نہ ملنے کے بعد ان کے لواحقین کی جانب سےوالدہ کے جنازے کو برطعہ کے داخلی دروازے تک لایا گیا جہاں انھوں نے والدہ کا آخری دیدار کیا اور پھر میت کو دوبارہ واپس لے جایا گیا اور آبائی علاقے میں ہی سپردخاک کیا گیا۔