(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صیہونی عدالت نے بیر زیت یونیورسٹی کی طالبہ میس ابو غوش کو 16ماہ قید اور 2000 شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قائم بیرزیت یونیورسٹی کی 22 سالہ طالبہ میس ابو غوش کو فلسطین میں انتظامی حراست کی غیرقانونی پالیسی کے تحت گرفتاریوں کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں 29 اگست 2019ء سے صیہونی فوج نے حراست میں لیا ہوا تھا ۔ذرائع کے مطابق قلندیا پناہ گزین کیمپ کی رہائشی میس ابو غوش کو صیہونی فوج نےمقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع چیک پوسٹ کے قریب سے حراست میں لینے کے بعد ایک فوجی کیمپ منتقل کردیا تھا جہاں گرفتاری کے بعد طالبہ کو ٹرائل کی آڑ میں طویل توہین آمیز سلوک کےساتھ ساتھ جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
ذرائع کےمطابق ان کے ایک بھائی حسین ابو غوش اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید کیے جا چکے ہیں جب کہ 17 سالہ سلیمان ابو غوش مسلسل انتظامی قید میں ہیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق صیہونی عقوبت خانوں میں 40 سے زائدایسی فلسطینی خواتین بھی پابند سلاسل ہیں جن کے بچے نہایت کم عمر ہیں ۔