(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست نے ایک بارپھر بین الاقوامی انسانی حقوق اورعالمی قانون کی دھجیاں بکھیر دیں ، اسرائیلی عدالت کی جانب سے اٹھارہ سال سے کم عمر فلسطینی بچے کو عمر قید کے ساتھ بارہ لاکھ پچاس ہزار شیکل جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی کی عوفر عدالت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے رہائشی 17 سالہ ایھم باسم الصباح کواسرائیلی فوجی کو چاقو سے حملے میں قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کے ساتھ 12 لاکھ 50 ہزار شیکل جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی گئی ہے ۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حملے کے وقت ایھم باسم الصباح کی عمر 14 سال تھی جو بین القوامی قوانین کے تحت اس دائرہ کارمیں نہیں آتی کے اس بچے کو عمر قید کی سزا سنائی جاسکے ۔
واضح رہے کہ ایھم باسم الصباح کو اسرائیلی فوج نے 2016ء میں رام اللہ کے قریب ‘رامی لیوی’ تجارتی مرکز میں ایک اسرائیلی فوجی توویہ وائس مین کو چاقو سے حملہ کر کے ہلاک کرنے کے بعد فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا ۔