(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سنہ 2000ء کے بعد صیہونی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران کم سے کم 17 ہزار کم سن فلسطینیوں کو حراست میں لیا جس میں سے بعض کی عمریں 10 سال سے زیادہ نہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی عقوبت خانوں میں اس وقت 200 سے زائد فلسطینی بچے پابند سلاسل ہیں جو بنیادی انسانی حقوق سے یکسر محروم ہیں، زیرحراست فلسطینی بچوں کو نہ صرف انسانی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے بلکہ انہیں اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
2000ء کے بعد اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران17ہزار کم سن فلسطینیوں کو حراست میں لیا جن میں بعض کی عمریں 10 سال سے کم ہیں، ان میں سے تین چوتھائی فلسطینی بچوں کو عقوبت خانوں میں وحشیانہ تشدد اور جسمانی و نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا۔عالمی تحریک دفاع اطفال کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی فوجی عدالتوں میں 500 سے 700 بچوں جن کی عمریں 12 اور 17 سال کے درمیان تھیں سنگین نوعیت کے مقدمات میں ٹرائل سے گزا راگیا۔
واضح رہے کہ صیہونی ریاست نے مجد، عوفر اور دامون جیلیں بچوں اور فلسطینی خواتین کے لیے مختص کررکھی ہیں۔