(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کی جانب سے فلسطینی باشندے کو آخری مرتبہ خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر اس نے اپنا گھر خود مسمار نہ کیا تو گھر کی مسماری صیہونی بلدیہ کرے گی اور اس پرآنےوالے اخراجات فلسطینی شہری کو اداکرنے ہوں گے جو لاکھوں شیکل بتائے گئے جبکہ اس کے علاوہ قابض صیہونی فوج کی ہدایت پر عمل نہ کرنے کے جرم میں بھاری جرمانہ بھی اداکرنے پڑیگا۔
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں شعفاط کے مقام پر مقامی فلسطینی طارق محمد علی کے چار منزلہ مکان کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے اس کا محاصرہ کیا اور اپنا مکان خود مسمار کرنے کا حکم دیا اور بصورت دیگر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ۔
غاصب صہیونی ریاست کے مظالم کے سامنے بے بس فلسطینی شہری طارق محمد علی اپنا مکان اپنے ہاتھوں خود مسمار کرنے پرمجبور ہوگیا، مکان کی مسماری سے قبل قابض فوج نے دعویٰ تھا کہ مکان کی تعمیر کے لیے بلدیہ سے اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔
طارق محمد علی نے کہا کہ اسرائیلی حکام اسے بار بار سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے تھے، صیہونی حکام نے اس کو کی فیملی کو قتل کرنے کے ساتھ ساتھ تمام عمر جیل میں قید رکھنے کی بھی دھمکیاں دی تھی ۔
واضح رہے کہ کسی فلسطینی شہری سے اس کا مکان اس کے اپنے ہاتھوں مسمار کرانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ آئے روز اس طرح کے ریاستی جبر کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری نہ صرف اپنے گھروں سے محروم ہو رہے ہیں بلکہ انہیں اپنے ہی ہاتھوں اپنے گھروں کو مسمار کرنا پڑ رہا ہے۔