(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عالمی علماء کونسل کے سربراہ کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانےکا ذمہ دار امریکا ہے، صیہونی ریاست امریکا کی مدد اور کورونا کی وبا کی آڑ میں امریکی منصوبے صدی کی ڈیل پرعمل درآمدکرتے ہوئے فلسطینی اراضی پر قبضے میں توسیع کررہا ہے۔
گزشتہ روز عالمی علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علی القرہ داغی نے ترکی کے شہر انقرہ میں صیہونی ریاست کی جانب سے غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اعلانات کی مذمت کرتے ہوئے عرب عرب ممالک، مسلم امہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں پر صہیونی ریاست کے تسلط اور توسیع کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے توسیع پسندانہ جرائم کی تمام ذمہ داری امریکا پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا فلسطین پراسرائیلی ریاست کے قبضے اور توسیع پسندانہ منصوبوں میں غاصب ریاست کی مدد کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ قضیہ فلسطین کے حوالے سے عالم اسلام اور عرب ممالک کو ٹھوس اور متفقہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ اپریل میں غرب اردن کے کچھ علاقوں پر صہیونی ریاست کی خود مختاری کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور بلیو وائٹ پارٹی کے سربراہ بینی گینٹز نے غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری کے پروگرام پر اتفاق کیا ہے۔