(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) غرب اردن میں یہودی کالونیوں کے لیے بجلی گھروں کے قیام کا منصوبہ اسرائیلی وزیر برائے توانائی کی طرف سے تیار کیا گیا ہے، اسرائیلی توانائی کے وزیر یوفال اسٹائنٹز ایک سال سے اس منصوبے پر کام کر رہے تھے۔
اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ نے اپنی جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو نئے بجلی گھر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد غرب اردن کی یہودی کالونیوں کو بجلی کی سہولت فراہم کرنا اور غرب اردن سے باہر سے بجلی کی سپلائی کے بجائے مقامی سطح پر بجلی فراہم کرنا ہے، ان بجلی گھروں سے نہ صرف یہودی کالونیوں اور فلسطینی بستیوں کو بھی بجلی فراہم کی جاسکے گی۔
اخبار کے مطابق منصوبے پر چار ارب شیکل کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی تکمیل کے بعد تین سو کلو میٹر بجلی سپلائی لائن بھی بچھائی جائے گی اسرائیلی توانائی کے وزیر یوفال اسٹائنٹز ایک سال سے اس منصوبے پر کام کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے نام نہاد منصوبے صدی کی ڈیل کا 28 جنوری 2020ء کو اعلان کیا گیا، اس اعلان کے وقت اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو بھی موجود تھے، اس اعلان کے بعد اسرائیل نے غرب اردن میں اپنے مجرمانہ توسیعی منصوبوں پر کام تیز کردیا ہے۔