(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض اسرائیلی فوج نےمقبوضہ فلسطین میں ایک سے زیادہ مقامات پر فلسطینی باشندوں کے آبائی گھروں کو مسمار کر کے انہیں بے گھر کر دیا۔
ذرائع کےمطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی فوج نے مشرقی کنارے میں اریحہ کے مغرب میں خربہ الدیوک میں دو فلسطینیوں کے کے ملکیتی گھروں کو مسمار کر دیا۔
اسرائیلی فوجیوں نے بلدیاتی بلڈوزروں کے ہمراہ فلسطینی شہری مہدی ابو خلف اور محمد کمال کے ذاتی ملکیتی گھروں کو ان فلسطینی مکانات کے مالکان کی جانب سے صہیونی بلدیاتی ادارے کو دستاویزات دکھائی جانے کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کا نام دیتے ہوئے منہدم کر دیا۔
ایک اور موقع پر صہیونی فوج نے مغربی کنارے کے شہر نابلس کے مغرب میں زواتا گاؤں میںفلسطینیوں کے تین مکانات کے اجازت ناموں کی موجودگی میں مسماری کے احکامات جاری کیےجبکہ مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں واقع قصبے جیِب میں دوفلسطینیوں کے مکانات کو مسمار کردیا۔
قابض فوج کی فلسطینی مکانات کی مسماری کے حوالے سے زواتا گاؤں کے کونسل کے سربراہ ، حافظ علوی نے بتایا کہ فوج نے گاؤں پر حملہ کرکے تین فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے بے دخل کر تے ہوئے مکانات کو مسمار کردیا۔
کونسل کے سر براہ نے بتایا کہ صہیونی بلدیہ کی جانب سے فلسطینی باشندوں کے گھروں کی مسماری سے قبل گھروں کے مالکان نے بلدیہ کے نوٹس پر مکانات کی ملکیت کی ضروری دستاویزات جمع کرا دی تھیں جس کے باوجود صہیونی فوج نے فلسطینی مکانات کو منہدم کر دیا۔
مقبوضہ بیت المقدس کے مقامی کارکن سامر ابو حمود نے بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق اسرائیلی فوج نے قصبےالولجہ پر دھاوا بولا اور کسی قسم کی مکانات سے متعلق دستاویز طلب کیے بغیر فلسطینی کنبوں کو گھروں سے الگ ہوجا نے کے احکامات دیتے ہوئے مکانوں دکانوں اور شادی ہال سمیت دیگر عمارتوں کو مسمار کرنے کے احکامات دیئے جبکہ جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے کے بیت المقدس کے شمال مغرب میں بھی 3فلسطینی شہریوں کے آبائی گھروں کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کیا۔