(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) صحافی یوآف لیمور نے فوج کے ایک خفیہ راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے لکھا ہے کہ بہت کم لوگ اس خبر کی مکمل تفصیلات سے آگاہ ہیں اور وہ خود بھی حفاظتی وجوہات کی بنا پر اس مسئلے کے تمام پہلو بیان نہیں کر سکتے۔
لیمور کے مطابق صہیونی فوج اس وقت اپنے سازوسامان اور انسانی وسائل میں ایک بڑے مسئلے سے دوچار ہے جسے بعض حلقے انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔ انسانی وسائل کی کمی نے سفاک اسرائیلی آرمی کو فوجی کاروائیوں کی انجام دہی اور طویل مدت میں مقررہ معیار پورا کرنے کی صلاحیت سے محروم کر دیا ہے۔
لیمور نے مزید بتایا کہ یہ مسئلہ صرف ایک یا دو یونٹ تک محدود نہیں بلکہ متعدد یونٹس سے متعلق ہے۔ کچھ یونٹس ہتھیاروں سے محروم ہیں ،کچھ میں پرزے نہیں اور کچھ میں دونوں کی کمی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قاتل جنگی وزارت اور صہیونی فوج اس خلا کو پر کرنے کی اضافی کوششیں کر رہے ہیں تاہم اب تک کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
لیمور کا کہنا ہے کہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ جو یونٹس موجودہ وقت میں لڑ رہی ہیں یا مستقبل میں لڑائی میں حصہ لینے والے ہیں وہ مکمل طور پر لیس نہیں ہیں جو براہ راست نتائج پر اثر ڈال سکتا ہے اور ممکنہ طور پر جانی نقصان میں اضافے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اسی حوالے سے عبری روزنامہ معاریو نے افشاء کیا کہ صہیونی سکیورٹی اداروں نے جنگی مجرم نیتن یاہو کو اطلاع دی ہے کہ موجودہ حالات میں فوری طور پر جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔