(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج کے ترجمان نے کہا ہےکہ آرمی چیف کےپہلے دورہ امریکا میں ایرانی جوہری پروگرام اہم موضوع ہوگا جبکہ شام،یمن اور عراق کے بارے میں بھی اپنا مؤقف واضح کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی آرمی چیف ایوو کوچاوی ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق اہم بات چیت کے لیے امریکا کےدورے پر روانہ ہوگئے ہیں۔
صہیونی فوجی ترجمان کے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دو سال قبل آرمی چیف کامنصب سنھبالنے کے بعد جنرل کوچاوی کا امریکا کا یہ پہلا دورہ ہےاس موقع پرکوچاوی کے ایجنڈے پر سب سے اہم موضوع ایران کا جوہری پروگرام ہے جس پر صہیونی آرمی چیف امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست کے آرمی چیف کا ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے سخت مؤقف کسی سے ڈھکاچھپا نہیں ہے جس کا اظہار صہیونی آرمی چیف کی مختلف سیاسی تقاریب میں بارہا کرتے رہے ہیں۔
ایک تقریر میں کوچاوی نےایران کے ایٹمی پروگرام کےحوالے سے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی، یا "قدرے بہتر” معاہدہ "دنیا کی آپریشنل اور اسٹریٹجک غلطی” ہوگی۔
صہیونی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجی سربراہ اپنےدورہ واشنگٹن میں امریکی حکام سے ایران کے جوہری پروگرام، شام میں ایران کی موجودگی اور اس کی وجہ سے اسرائیل کی سلامتی کو درپیش خطرات، یمن اور عراق کےبارے میں امریکی مؤقف پر پائے جانے والے اختلافات پر تفصیلی بات چیت کے ذریعے اپنے مؤقف کو واضح کریں گے تاہم اسرائیلی فوجی سربراہ سب سے زیادہ ایران کے جوہری پروگرام پر امریکی حکام پر دباؤ ڈالیںگے۔