سلفیت ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
قابض اسرائیلی آبادکاروں نے فجر کے وقت شمالی مغربی کنارے کے شہر سلفیت کے شمال مغرب میں واقع بلدہ دیرستیا میں مسجدِ الحاجہ حمیدہ پر حملہ کر کے اسے آگ لگا دی۔
مقامی ذرائع کے مطابق متعدد صہیونی آبادکاروں نے مسجد پر دھاوا بولا، اس کے مختلف حصوں کو آگ کے شعلوں کی نذر کیا اور دیواروں پر نسل پرستانہ نعرے لکھ ڈالے جو ان کی اسلام دشمن نفرت اور انتہاپسندی کا عکاس ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اہلِ علاقہ اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے دیکھا کہ آبادکاروں نے مسجد کے دروازے پر آتش گیر مواد چھڑک کر آگ لگائی ہے تاکہ مسجد کو مکمل طور پر جلا دیا جائے۔
تاہم مقامی شہریوں کی بروقت مداخلت اور مزاحمت کے باعث آگ پھیلنے سے قبل ہی قابو پا لیا گیا جس سے مسجد مکمل طور پر جلنے سے بچ گئی۔
یہ گھناؤنی واردات اس امر کی تازہ مثال ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کے زیر سایہ صہیونی آبادکار کس طرح مذہبی مقامات کی توہین اور مقدسات کی بے حرمتی میں ملوث ہیں۔ ان کے یہ حملے صرف عبادت گاہوں پر نہیں بلکہ پوری فلسطینی شناخت اور ایمان پر حملہ ہیں۔
قابض حکومت کی سرپرستی اور فوجی تحفظ نے ان انتہا پسند آبادکاروں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ وہ دن رات فلسطینیوں کے گھروں، زرعی زمینوں، ہسپتالوں اور مساجد کو نشانہ بنائیں، اور اس مجرمانہ طرزعمل پر انہیں کسی احتساب یا سزا کا خوف نہ ہو۔